By: Dr.Zahid Sheikh
درد ہو کیوں نہ دل اگر رکھیے
تیر کھائیں گے گر جگر رکھیے
ہم کہ خانہ بدوش ہی کب تک
اس زمیں پر کہیں تو گھر رکھیے
منزل عشق پھر کہاں مشکل
استواری کو ہمسفر رکھیے
بس خدا کا ہی نام یاد رہے
خواہشوں کو نہ دل میں بھر رکھیے
عاشقی میں شہید کا رتبہ
بس ہتھیلی پہ اپنا سر رکھیے
خیر اوروں کے واسطے ہو سدا
دل ہی وہ کیا ہے جس میں شر رکھیے
اس پری وش کا ذکر ہو ان میں
اپنے شعروں میں یوں اثر رکھیے
خوف دنیا نکال کر دل سے
بس خدا کا ہی اس میں ڈر رکھیے
خود کو طوفاں میں آزمائیں ذرا
ساحلوں کا ہی نہ سفر رکھیے
ہے خموشی میں عافیت زاہد
اس طرح خود کو معتبر رکھیے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?