By: zaigham jaffery
یہ چاند اور ستاروں کا ساتھ کافی ہے
ہمیں تو درد کے ماروں کا ساتھ کافی ہے
عنایتیں ہیں یہ تیری ہی کاغذ اور قلم
جو سُونی سُونی دیواروں کا ساتھ کافی ہے
تمہارے جانے سے ہمدرد ہم اکیلے نہیں
کہ یادِ ماضی کے پاروں کا ساتھ کافی ہے
نہ زاہدوں کی نہ ہم کو ہے عابدوں کی ارب
آوارہ ہم ہیں آواروں کا ساتھ کافی ہے
صدا یہ باغ سے آئی خزاں کے موسم میں
گلابِ تر کو بہاروں کا ساتھ کافی ہے
تو مبتلا ہے غلط فہمیوں میں کیوں ضیغم
کہ مشکلات میں پیاروں کا ساتھ کافی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?