By: muhammad nawaz
جس دم تمہاری یاد لہو میں نہ جڑی ہو
شاید وہ اک گھڑی ہی قیامت کی گھڑی ہو
خواہش ہے کہ اٹھوں تو تیرا ہاتھ تھام کر
ٹوٹوں تو ہر انا تیرے قدموں میں پڑی ہو
کیا آئینے میں دم کہ اتارے تمہارا عکس
تم ہو وہ حقیقت جو گمانوں سے لڑی ہو
تیرے بغیر لفظ سے تاثیر یوں روٹھی
جیسے کہ سوچ تنہا خلاؤں میں کھڑی ہو
جذبوں کی بے لگامیاں تھمنے نہیں پاتیں
لگتا ہے جیسے دل میں دسمبر کی جھڑی ہو
آتے ہیں امڈ امڈ کے سر تھام کے دیپک
شعروں میں گویا درد کی آواز جڑی ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?