By: Mohsin Naqvi
بچھڑ کے مجھ سے یہ مشغلہ اختیار کرنا
ہوا سے ڈرنا بجھے چراغوں سے پیار کرنا
کھلی زمینوں میں جب بھی سرسوں کے پھول مہکیں
تم ایسی رت میں سدا مرا انتظار کرنا
جو لوگ چاہیں تو پھر تمہیں یاد بھی نہ آئیں
کبھی کبھی تم مجھے بھی ان میں شمار کرنا
کسی کو الزام بے وفائی کبھی نہ دینا
مری طرح اپنے آپ کو سوگوار کرنا
تمام وعدے کہاں تلک یاد رکھ سکو گے
جو بھول جائیں وہ عہد بھی استوار کرنا
یہ کس کی آنکھوں نے بادلوں کو سکھا دیا ہے
کہ سینۂ سنگ سے رواں آبشار کرنا
میں زندگی سے نہ کھل سکا اس لیے بھی محسنؔ
کہ بہتے پانی پہ کب تلک اعتبار کرنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?