By: syed arif saeed bukahri
دلوں میں نفرتیں،ہر ہاتھ میں بھالے دیکھوں
حُسن والوں کو بھی، اندر سے میں کالے دیکھوں
لب کُشائی کے لئے جو بھی مچلتا ہے یہاں
اُس کے ہونٹوں پہ ہمیشہ ہی میں تالے دیکھوں
سچ عیاں ہو کے نظر آیا تو دیکھا میں نے
آستینوں میں کئی سانپ میں ''پالے ''دیکھوں
روز مرتے ہیں مگر پھر بھی جئے جاتے ہیں
زندگی کے نئے ، ہر روز حوالے دیکھوں
چھٹ ہی جائیں گے اندھیرے یہ بُخاری اِک دن
میں تو ہر سمت اُجالے ہی اُجالے دیکھوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?