By: Maria Ghouri
بند ہونٹوں میں رہنے دو مری کہانی
مت پوچھو یہ کہانی مری زبانی
وہ سمع ہی ایسا تھا یا رت تھی مستانی
کہ میں بن گئی تھی اس شخص کی دیوانی
مرا لاحاصل تھا مرے دل کی پہلی چاہت
حیراں تھی ہم پہ ہماری جوانی
دیکھتا تھا وہ مجھے جھکی نگاہ کے دریچے سے
کچھ دیر تو ہو گئی تھی محبت کو بھی حیرانی
انتہاہ انتہاہ انتہاہ تھی مرے عشق کی
اسکی بےرخی بھی لگنے لگی تھی زندگانی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?