By: خلیلی قاسمی
وصل سے بھاگو گے گر بھاگ سکو گے لیکن
تم مگر بھاگ کے اس دل سے کہاں جاؤگے
دل کا کشکول لیے میں نے لگائی ہے صدا
اپنے در سے مجھے محروم نہ لو ٹاؤگے
زندگی گر نہیں تو موت مری کر لو قبول
کب تلک اپنی گلی میں مجھے بھٹکاؤ گے
ہر طرف سے مرے اوپر ہے طعن کی بوچھار
آتشِ ہجر میں تم بھی مجھے سلگاؤ گے
آ مرے خضر کہ دم ٹوٹ رہا ہے میرا
بعد از مرگ ہی کیا آب بقا لاؤ گے
ہجر سے کیوں نہ چھلک جائے مرا ظرف حیات
جب مئے وصل سے تم ہی مجھے ترساؤ گے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?