By: آسی رام نگری
مانوس ہو گئے ہیں غم زندگی سے ہم
ہم کو خوشی ملے تو نہ لیں گے خوشی سے ہم
پھولوں کی آرزو نہ کریں گے کسی سے ہم
کانٹے سمیٹ لائے ہیں ان کی گلی سے ہم
ہم شام غم کو صبح مسرت کا نام دیں
سورج کریں طلوع نہ کیوں تیرگی سے ہم
سچ کے لئے ہم آج کے سقراط بن گئے
پیتے ہیں جام زہر کا اپنی خوشی سے ہم
ہم مل کے خود سے خود کو بھی پہچانتے نہیں
اپنے لیے بھی بن گئے ہیں اجنبی سے ہم
غم کھاتے کھاتے ہو گیا مانوس غم مزاج
ہو جاتے ہیں فسردہ و محور خوشی سے ہم
ہم کو وطن میں اب کوئی پہچانتا نہیں
اپنے وطن میں پھرتے ہیں اب اجنبی سے ہم
بن جائیں کیوں نہ خود ہی نمود سحر کی ضو
آسیؔ ضیا طلب نہ کریں تیرگی سے ہم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?