By: Mohammed Iqbal Ishrat Warsi
کافی ہے ہم کو بس تمہارا ہی سہارا آقا
تیری عطا سے ہو رہا سب کا گزارہ آقا
دھتکارتے ہیں لوگ جانے کس زعم میں مجھ کو
کہہ دو یہ منگتا ہے ہمارا ہے ہمارا آقا
صدقہ تمہارے نور کا جو کچھ جہاں میں آیا
پھر کیا قمر کیا شمس کیا کوئی ستارہ آقا
باغ ارم بھی دیکھ کہ روضہ تیرا شرمائے
حوروں نے اپنی زلف سے اس کو بہارا آقا
پھر جالیوں کے روبرو آجاؤں میں لجا کہ
پھر دیکھ لوں میں سبز گنبد اور منارہ آقا
اس بار بھی مہماں مدینے میں بنالو آقا
پھر سحری ؤ افطار ہو جائے خدارا آقا
قدسی قطاریں باغ جنت اور تیری دیوار
نقاش ازل نے تیرے گھر کو سنوارا آقا
اب تو مدینے کی عطا کر دو اجازت اسکو
یہ وارثی عشرت تمہارا ہے تمہارا آقا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?