By: kashif imran
ماضی اپنا کرکے یاد آہ میں بھرتا ہوں
مسقبل کا سوچ کے آج میں ڈرتا ہوں
کھیلتے کودتے تھے جن گلیوں کوچوں میں
اُن میں ا ب نکلنے سے میں ڈرتا ہوں
اک تصویر خوبصورت سی بنا تو لی ہے مگر
اُس میں اب رنگ بھرنے سے میں ڈرتا ہوں
مانا کہ مجھے پیار ہے اُس سے مگر
سامنے اُس کے اظہار کرنے سے میں ڈرتا ہوں
بڑی مشکل سے سمیٹا ہوا ہے اپنی ذات کو
زندگی کی راہوں میں بکھرنے سے میں ڈرتا ہوں
مجھے یہ عشق لے ڈوبے نہ کہیں ، اس لئے
محبت کی راہ پہ چلنے سے میں ڈرتا ہوں
دو چار قدم چل کر چھوڑ نہ دے وہ کہیں مجھے
ہاتھ اس لئے اُس کا پکڑنے سے میں ڈرتا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?