By: ناصر دھامسکر-مجگانوی
موسم بہار کے بھی کبھی رہتے
ٹھنڈی ہوا کے جھونکے کبھی چلتے
چھائے اداسی غم کی دلوں میں گر
امید کے سہارے کبھی جیتے
مسکان دوڑتی یہ لبوں پر ہے
جب خوشگوار لمحہ کبھی آتے
مشکل جو امتحان لگے سے ہیں
پر سرخروئی کو بھی کبھی پاتے
تقدیر نے چنے تھے یہ کچھ تنکے
صیاد کے نشانہ کبھی لگتے
اجڑے چمن فریب سے ناصر تب
شک باغبان پر بھی کبھی ہوتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?