Bazm e Urdu - The urdu poetry app

نہ ادھر کی ٹھوکریں ہوں نہ اُدھر کی ٹھوکریں

By: انعام دائم

نہ ادھر کی ٹھوکریں ہوں نہ اُدھر کی ٹھوکریں
ہم کو تو منظور ہیں بس تیرے در کی ٹھوکریں

دربدر کی ٹھوکریں کھائی ہیں جب سے قیؔس نے
تب سے اُلفت کھا رہی ہے دربدر کی ٹھوکریں

ذہن مُتلاشی رہے اور سوچ جب ڈھونڈے خیال
سَر ہوا پٹخائے اور کھائے گھر کی ٹھوکریں

سوبہانے،سورویے،سوحوالے،سوحساب
اِک سوال پر ہیں کیوں اگر مگر کی ٹھوکریں

جب سے تیرے شہر سے لوٹے ہیں تُجھ کو دیکھ کر
تب سے ہی ہم کھا رہے ہیں اُس نگر کی ٹھوکریں

عشق کے دربار سے ملتی نہیں یہ خیر مُفت
یہ خیر دائم مانگتی ہے در سے سر کی ٹھوکریں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore