By: M.ASGHAR MIRPURI
ہر محفل میں اپنی شاعری سنائے جاتا ہوں
ایسے میں ہر کسی کو ستائے جاتا ہوں
آستیں میں کوئی سانپ چھپا بیٹھا نہ ہو
ہر پل پیار کی بین بجائے جاتا ہوں
ان دنوں بہت لوگ مجھ سے خفا ہیں
ایسے لوگوں کے ادھار چکائے جاتا ہوں
دنیا بھر کے غم اپنی جھولی میں ڈال کر
اب غم مجھے اور میں انہیں کھائے جاتا ہوں
وہ مجھ سے بات نہیں کرتا تو کیا
میں اس کی باتوں میں ٹانگ اڑائے جاتا ہوں
اصغرکی آواز سنتے ہی وہ فون پٹخ دیتا ہے
ہمت نہ ہارتے ہوئے نمبر ملائے جاتا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?