By: وشمہ خان وشمہ
کیا قباحت ہےرابطہ ہی نہیں
اور سانسوں میں حوصلہ ہی نہیں
بڑھتی جاتی ہے آج تشنہ لبی
اس ترے پیار کی وفا ہی نہیں
وہ جو رہتا ہے دل کی دھڑکن میں
اس کو اپنوں سے واسطہ ہی نہیں
اس سمندر میں ہاتھ میرا ہے
ناؤ اشکوں کی اب سزا ہی نہیں
اپنے الفاظ کے لبادے میں
اپنے جذبات روکتا ہی نہیں
دل کی خواہش جو بڑھ رہی ہے ابھی
لطف آئے گا حوصلہ ہی نہیں
روشنی کی طلب میں ہم وشمہ
اپنی آنکھوں سے رابطہ ہی نہیں
آپ کے شہر گر رہوں وشمہ
شہر سارا ہے سلسلہ ہی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?