By: M R Sagar
کچھ انجانے رستے
اور کچھ خواب سہانے
جن کو پانے کیلیئے رتجگوں کے ہزار لمحے
کچھ تھکے ہوئے آنسو
جو پلکوں پہ رکے رہے دیر تک
کہ جن کو پینا بھی آسان نہیں
اور کھونا بھی آسان نہیں
رات کی تنہائیاں
اور دن کے بے شمار لہجے
جو ایسے ثبت ہیں اس زندگی پہ نقش ہیں
کہ جن کو مٹانا بھی آسان نہیں
بکھری زلفیں بکھری سوچیں
بکھری ہر اک چیز کے ساتھ
منزل کے تعاقب میں
ننگے سر اور ننگے پاؤں
صدیوں سے اک سفر میں رہتے
بالآخر بات یہاں تک پہنچی
ماتھے پہ سوچ کی سلوٹیں اور
بالوں میں چاندی اتری ہے
پھر بھی اک سراب ہے منزل
اب تو ایک عزاب ہے منزل
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?