By: Najma Malik
آج سوچا تو آنسو بھر آئے
مدتیں ہو گئیں گوشت کھائے
ہر قدم پر ادھر مڑ کے دیکھا
جس طرف تھے سری اور پائے
ہو گئی اس قدر چینی مہنگی
اب تو پیتی ہوں پھیکی سی چائے
دل کی نازک رگیں ٹوٹتی ہیں
ہاتھ بجلی کا بل جب بھی آئے
اتنی مہنگائی ہے توبہ توبہ
کون بچوں کو شاپنگ کرائے
گھر میں مہماں نوازی بہت ہے
تھوڑی تنخواہ ہے شوہرکی ہائے
جا رہی ہوں مجھے یاد رکھنا
آؤں گی کچھ دنوں بعد بائے
(آج سوچا تو آنسو بھر آئے کی پیرو ڈی میں لکھا ہے
ڈاکٹر زاہد شیخ صاحب کی ایک پیروڈی وقت کرتا
جو وفا ہم نہ کنوارے ہوتے سے متاثر ہو کر)
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?