By: وشمہ خان وشمہ
ذکر کیسا ہے اس سمندر کا
وہ تو قصہ ہے اس مقدر کا
کوئی منزل نہیں نہ شوق سفر
غم بھلا بھولتا ہے اب گھر کا
ا
ہم کہ ٹھہرے تری نظر میں برے
مل گیا یوں صلہ عمر بھر کا
غم سے آزاد ہو نہیں پاتے
شوق کس کو نہیں ہے دلبر کا
اپنی ہی ذات کے پجاری ہیں
جن کو دعوا ہےبرابر کا
تجھ سے دوری کا رنج ہے مجھ کو
غم تجھے بھی تو ہے ترے در کا
بات کچھ بھی نہیں مگر وشمہ
بن گیا ہے وہ بھی پتھر کا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?