By: Sumaira Sajid
بادل یہیں پے برسے گا
بادلوں کو برسنے کے لیے
کسی اجازت کی ضرورت تو نہیں ہوتی
مگر
میرا یہ دل کہتا ہے
بادلوں کو یہیں پہ برسنا ہوگا
بادل یہیں پہ برسے گا
کہ یہ دھرتی
کب سے
انتطار کی صلیب پر
قربان ہوتی رہی ہے
بے گناہوں کے خون سے
رنگین ہوتی رہی ہے
اس کی پہچان کا چہرہ
ہر لمحہ بگڑتا رہا ہے
درندگی، وحشت و بربریت کا
جشن ابلیسی برپا رہا ہے
مگر اب کے
میرا یہ دل کہتا ہے
امیدوں کا بادل
اپنے ساتھ
رحمتوں کے فرشتے لے کر
اس دھرتی کی تقدیر بدلنے کو آئیں گے
صبح روشن کا پیغام لے کر
جشن ابلیسی کے سیاہ نشان
مٹانے کو، نیا جہاں بسانے کو
مرجھائے بے بس چہروں کو
مسکراھٹ کی نوید دینے کے لیئے
بادلوں کو یہیں پہ برسنا ہوگا
بادل یہیں پہ برسے گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?