By: Jan Alam Swat
ساقی آج مےخانے میں بے حساب رکھنا
ہرایک جام بنام اپنے شباب رکھنا
لفظوں کے معنیوں میں دقت نہ ہو مجھے
یوں واضح اپنے چہرے کا تو کتاب رکھنا
تار زلف پے نغمہ سرائی کا شیدائی ہوں
آغوش جان میں سر اپنا مثل رباب رکھنا
موج عشق میں یوں بسا رہے طوفان
ہر پل برپا تو محبت میں انقلاب رکھنا
جسے دیکھ کر میرا دل مرنے کو مچلتا ہے
حسین پھول تو زلفوں میں یہ گلاب رکھنا
میرے بیاں پے جو بھڑکتا ہے سلگتا ہے
نام اُسکا تُو رقیب خانہ خراب رکھنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?