By: وشمہ خان وشمہ
کنارے بھی سہاروں کی طرح سے چھوٹ جاتے ہیں
تو انسانوں کو ہم کس لیے کیوں آزماتے ہیں
وجودِ زن سے گر قائم ہے رنگ ق بو زمانے گی
سرِ بازار کیوں بیٹی بہو کو ہم نچاتے ہیں
میری سوچوں میں وحشت ہے میری سوچوں میں حیرانی
زمیں پر خاک پتلے خاک کیوں اپنی سجاتے ہیں
گل و گلزار کیوں ہوگی زمیں ہم سے پریشاں ہے
زمیں کی گود میں ہم فصلِ نفرت ضو اگاتے ہیں
تخیل توڑ دیتا ہے در و دیوار وشمہ کے
یہاں انسان جب انسان کے لاشے گراتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?