By: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi
خزاں کا افسانہ ہے بہار کا عنوان ہے
دل میں ہے عداوت اور چہرہ پیار کا عنوان ہے
یہ مطلب کا زمانہ ہے یہاں کوئی نہیں اپنا
جفاکار کے ماتھے پر وفادار کا عنوان ہے
جانے کونسی مجبوری انہیں قائل کرتی ہے
اندر اقرار کی صورت میں باہر اقرار کا عنوان ہے
یہاں ضمیر ہی مردہ ہیں یا لوگ نہیں پڑھتے
اب لہو ہی لہو سارے اخبار کا عنوان ہے
مرنے کے سوا دل میں اب کوئی نہیں حسرت
اس حال میں یہ زندگی بے کار کا عنوان ہے
میرے حال سے ناواقف یہ زمانہ کیا جانے
میری آنکھوں کی لالی تو انتظار کا عنوان ہے
اے حاکم وقت تو کسی فرعون سے بدتر ہے
تیرے عہد کا ہر لمحہ انتشار کا عنوان ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?