Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اگر دم ہوتی

By: Adil Lucknawi

وفا کے جذبے کا اظہار دم ہلانا ہے
جو دم کھڑی ہے وہ نفرت کا تازیانہ ہے

جو لمبی دم ہے وہ عالی صفات ہوتی ہے
جو مختصر ہے وہ بڑی واہیات ہوتی ہے

وہ جندا مکمل نہیں ادھورا ہے
وہ جس کے دم نہیں ہوتی وہ لنڈورا ہے

جہاں میں یوں تو ہے مقام اونچا انساں کا
مگر لنڈوروں میں آتا ہے نام انساں کا

میں سوچتا ہوں کہ جو انساں کے دم لگی ہوتی
کسر جو رہ گئی تھی وہ بھی نہیں رہتی

اور وہ اپنی جان بچانے کو یہ سپر لیتا
جو کام ہاتھ سے نہیں کرسکتا وہ دم سے کرلیتا

کچھ اس طرح سے رد عمل ہوا کرتا
گزرتی دل پے تو دم پے اثر ملتا

خوشی کا جذبہ ابھرتا تو دم اچک جاتی
کوئی اداس جو ہوتا تو دم لٹک جاتی

کسی پے دھونس جماتا تو دم اٹھا لیتا
کسی سے دھونس جو کھاتا تو دم دبا لیتا

بزرگ لوگ جوانوں سے جب خفا ہوتے
زباں پے ان کی یہ الفاظ برملا ہوتے

تمہیں خبر نہ تھی کیسی آن بان کی دم
کٹا کے بیچ دی تم نے تو خاندان کی دم

اور کہیں فاتخ اعظم جو کوئی کھڑا ہوتا
میرے خیال میں یوں پوز وہ دے رہا ہوتا

بڑے غرورسے لہراتا وہ دم اپنی
بجائے مونچھوں کے وہ سہلاتا وہ دم اپنی

اور اسمبلی میں جو کوئی دستور نیا بنا کرتا
شمارے رائے کچھ اس طرح سے ہوا کرتا

جو لوگ اس کے موافق ہیں دم اٹھا لیں وہ
جو لوگ اس کے مخالف ہیں دم گرا دیں وہ

امیر لوگوں کی دم میں انگھوٹیاں ہوتیں
اور انگھوٹیوں میں نگینوں کی بوٹیاں ہوتیں

گھمنڈ اور بھی بڑھ جاتا اور بھی اتراتے
یہ لوگ جب گھڑی اپنی دم میں لٹکاتے

غریب لوگ بھی کسی طرح سے نبھا لیتے
نہ ملتا کچھ تو دموں کو فقط رنگا لیتے

اور جو مفلسی سے اپنی کبھی کوئی جھلاتا
تو ہسپتال میں لے جا کے دم کٹا آتا

وزیر لوگ یہ کہتے کے عوام اپنے دم کو کٹائیں
اور ہماری دم کے برابر میں اپنی دم کو نہ لائیں

عوام سارے اس بات پہ دم اپنی اٹھا لیتے
اور انقلاب کا پرچم وہ اسی دم کو بنا لیتے

حسین لوگوں کی پھولوں سے دم ڈھکی ہوتی
کہ پھلجڑی سی فضاؤں میں چھوٹ رہی ہوتی

اور دموں سے یہ قدے زیبا کچھ اور سج جاتے
کہاں کی زلف کہ دم میں ہی دل الجھ جاتے

اور یہ افتخار ہم عاشقوں کو جو مل جاتا
ہر اک غنچہ امید دل کا کھل جاتا

کسی کی بزم میں ہم اپنا یوں پتہ دیتے
بجائے پاوں دبانے کے دم دبا دیتے

اور کبھی کمند کا جو کام دم سے ہوجاتا
ہم عاشقوں کا بڑا نا م دم سے ہوجاتا

اشارہ کرے وہ ہمیں دم اپنی جو لٹکا دیتے
ہم ان کے کوٹھے پے دم پکڑ کے چڑ جاتے

ہماری راہ کا ہر کانٹ پھول ہو جائے
اگر دعا ہماری یہ قبول ہو جائے

کہ آدمی کے لیے دم بہت ضروری ہے
بغیر دم کے ہر آدمی لنڈورا عورت لنڈوری ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore