By: SYED ISHTIAQ HUSSAIN KAZMI
ادھر کھڑکیاں ہیں ادھر کھڑکیاں
ہم کو دیتی ہیں تیری خبر کھڑکیاں
ہم کو معلوم ہے تیرے گھر کا پتہ
ڈھونڈتی پھرتی ہے اب نظر کھڑکیاں
دید کی جب تمنا ہو حد سے بڑھی
بند ہوتی ہیں دیکھا ہے اکثر کھڑکیاں
ہوا سے تمہی کہو نہ چھیڑے انہیں
کھلی ہیں چلتے ہیں ہم سوچ کر کھڑکیاں
ادھر سے اونچی ہیں بے بس ہیں مجبور ہیں
ادھر سے قربت کی ہیں اک نظر کھڑکیاں
اب دیکھتے ہیں ہم عادتن کھڑکیاں
کہ وہ کھلتی ہیں شام و سحر کھڑکیاں
آپ کو دیکھ کر اس طرح لگا ہے اشتیاق
توڑ ڈالیں گے اب جا کر کھڑکیاں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?