By: hussain nisar
دیواریں نفرتوں کی کھڑی ہیں جو راہ میں
مسمار ہم کریں گے انہیں تیری چاہ میں
وہ تیرا ساتھ اور مہِ کامل کی چاندنی
منظر بسا ہوا ہے وہ اب تک نگاہ میں
واعظ تیرا بیان کہ لرزا گیا وجود
پر کیا کریں کہ لطف عجب ہے گناہ میں
تھک تھک گیا ہوں دشتِ مسافت کی دوڑ میں
لے لو مجھے تم اپنی محبت پناہ میں
سب ذادِ راہ لوٹ کے رسوائی دے گیا
کتنی مروتیں ہیں مرے کجکلاہ میں
بھولا نہیں ہوں تیری محبت کی رفعتیں
یادیں بچھی ہوئی ہیں ہر اک گام راہ میں
اب غرقِ اضطراب ہے تیرے فراق سے
وہ جس کا تذکرہ تھا بہت مہر و ماہ میں
گزرا ہے سارا سال اس امید پر نثار
شاید وہ ملنے آئے دسمبر کے ماہ میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?