By: Nasir Kazmi
کچھ تو احساس زیاں تھا پہلے
دل کا یہ حال کہاں تھا پہلے
اب تو جھونکے سے لرز اٹھتا ہوں
نشہ خواب گراں تھا پہلے
اب تو منزل بھی ہے خود گرم سفر
ہر قدم سنگ نشاں تھا پہلے
سفر شوق کے فرسنگ نہ پوچھ
وقت بے قید مکاں تھا پہلے
یہ الگ بات کہ غم راس ہے اب
اس مین اندیشہ جاں تھا پہلے
یوں نہ گھبرائے ہوئے پھرتے تھے
دل عجب کنج اماں تھا پہلے
اب بھی تو پاس نہیں ہے لیکن
اس قدر دور کہاں تھا پہلے
ڈیرے ڈالے ہیں بگولوں نے جہاں
اس طرف چشمہ رواں تھا پہلے
ہر خرابہ یہ صدا دیتا ہے
میں بھی آباد مکاں تھا پہلے
اڑ گئے شاخ سے یہ کہہ کے طیور
سرو اک شوخ جواں تھا پہلے
کیا سے کیا ہو گئی دنیا پیارے
تو وہیں پر ہے جہاں تھا پہلے
ہم نے آباد کیا ملک سخن
کیسا سنسان سماں تھا پہلے
ہم نے بخشی ہے خموشی کو زباں
درد مجبور فغاں تھا پہلے
ہم نے ایجاد کیا تیشہ عشق
شعلہ پتھر میں نہاں تھا پہلے
ہم نے روشن کیا معمورہ غم
ورنہ ہر سمت دھواں تھا پہلے
ہم نے محفوظ کیا حسن بہار
عطر گل صرف خزاں تھا پہلے
غم نے پھر دل کو جگایا ناصر
خانہ برباد کہاں تھا پہلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?