By: AzharM
میں باغ ہوں
اتنا یاد رہے
میرے پودوں کو چھو کر
میرا پھل کھانے والے
میں باغ ہوں
میرے حسن سے آنکھیں ٹھنڈی کر کے
ساتھ مجھے رکھ کے
ایک نگاہ تفاخر
لوگوں پر کافی نہیں
ہاں میں تیری ملکیت ہوں
پر
یاد رہے
میں باغ ہوں
پانی میری جان ہے
کہ پانی جب میری رگوں سے گزرتا ہے
تو سیراب کیئے جاتا ہے مجھے
تُو مجھے پانی دینا
بھول ہی جاتا ہے
میں باغ ہوں
میں تیری ملکیت کا وہ
پُر تعیش سامان نہیں
تُو نے خریدا
رکھا
بھول گیا
میں باغ ہوں
دور بہت دور جو تنہا قبر ہے
اُس پر بھی بھولا بھٹکا
کوئی مسافر
آ جاتا ہے
میں باغ ہوں
میری حدود میں
کوئی اور پرندہ بھی تو آ سکتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?