By: عثمان حبیب
تجھ بن اب میرا گزارا تو نہیں ہو سکتا
زیست کا اور سہارا تو نہیں ہو سکتا
تم جو چاہو تو بھلا دو، یہ مگر دھیان رہے
جو یقیں ٹوٹا، دوبارا تو نہیں ہو سکتا
زر پرستی کا تو عالم ہے کہ اب دیکھیے خود
وفا لیے ہی۔۔۔ گزارا تو نہیں ہو سکتا
ابھی سے حوصلہ ہارے ہوئے بیٹھے ہو میاں
کوئی فرہاد یوں ہارا تو نہیں ہو سکتا
دُور مجھ سے مجھے کر ڈالا تیرے شکوؤں نے
معتبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔! اور خسارا تو نہیں ہو سکتا
اختلاف آپ تو کر سکتے ہیں سو بار مگر
حقیقت سے یوں کنارا تو نہیں ہو سکتا
عالمِ ہجر میں دیکھو تو سہی وہ انا پرست
ڈوب سکتا ہے ابھارا تو نہیں ہو سکتا
میں ہی تو پہلی محبت ہوں دراصل اُس کی
کوئی اُسے، مجھ سے پیارا تو نہیں ہو سکتا
چلتے چلتے تیری راہوں کی طرف ابنِ حبیب
ہے یہ مہتاب، کوئی ستارا تو نہیں ہو سکتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?