By: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ
میری بربادیوں کا جشن مناتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں زمانے والے
اشک آنکھوں میں میری آتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں زمانے والے
یہ ریت تو چلی آتی ہے صدیوں سے میری جاں
گھر دوسروں کا جلاتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں زمانے والے
زخمی کر کے خنجر سے میرے جسم کا کونہ کونہ
رستے زخموں پہ نمک لگاتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں زمانے والے
خود تو کرتے ہیں بسر راتیں پھولوں کی سیج پر
ہمیں کانٹوں پہ سلاتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں زمانے والے
دے کے صدمہ جدائی کا سجا کر محفل احباب یہاں
چین دو دلوں کا چراتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں زمانے والے
مجھے رلا کے ستا کے امتیاز چھین کر ہوش میرے
قطرہ قطرہ زہر پلاتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں زمانے والے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?