By: saiyaan_sham
شمع کیا بجھی میرے دریچے میں جلتے جلتے
اپنی ہی تقدیر کے ہاتھوں مار کھا گئی
شام وہ اوروں کی طرح نکلا بے وفا
اور تو اپنی وفا کے ساتھ بھی ہار گئ
عجب بے تکی تیری کہانی ہےشام
جس میں تو خود کو ہی بھولا گئی
آنسو کی طرح آنکھ سے ٹپکتے ٹپکتے
شام اپنے ہی رستوں میں تو بہ گئ
جو اپنا گھر ڈھونڈتے ڈھونڈتے تو بھٹکی
اپنے سر کی چھت خود ہی گرا گئی
سیاہ رنگ پہن کر ماتم بھی کر اپنا
تیرے سپنوں کو کسی کے پاؤں کی دھول مٹا گئی
تیری بکھری زولفیں تیری اجڑی حالت کے سنگ
روتے روتے بھی شام کسی کی ذندگی سنوار گئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?