Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کوئی نہیں ہے

By: محمد یوسف راہی

پریشان بے وجہ کوئی نہیں ہے
بھلے کچھ بولتا کوئی نہیں ہے

گزرتا ہوں میں اکثر اس گلی سے
گزرتا ہی جہاں کوئی نہیں ہے

اندھیرا ہی اندھیرا ہر جگھ ہے
یہاں روشن نشاں کوئی نہیں ہے

میں ایسے دور میں جی رہا ہوں
جہاں آسان جینا کوئی نہیں ہے

کھلا ہے گھر ہر دروازہ لیکن
وہاں لیکن کھڑا کوئی نہیں ہے

لگتا ہے مجھے اس بھیڑ میں بھی
یہاں میرے سوا کوئی نہیں ہے

بظہر سانس تو سب لے رہے ہیں
مگر زندہ یہاں کوئی نہیں ہے

وہاں سےکیوں گزرتے تم ہو ر اھی
تمہارا جس جگہ کوئی نہیں ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore