By: وشمہ خان وشمہ
تری طرف سے کوئی بھی پیام آیا نہیں
دعا تو دور ہے اب تک سلام آیا نہیں
مجھے تو تجھ پہ یقیں تھا بھرے زمانے میں
مگر یہ دکھ ہے مرے تو بھی کام آیا نہیں
اجڑ گئے ہیں ترے بعد حسرتوں کے محل
کوئی بھی شمع جلانے غلام آیا نہیں
اسے تو سوچا مکمل تھا ہر گھڑی میں نے
وہ آدھا حصے میں آیا تمام آیا نہیں
کسی کے عشق کا ایسا نشہ چڑھا مجھ پر
کہ عقل و ذہن میں کوئی کلام آیا نہیں
تمام عمر سفر میں گزر گئی وشمہ
چلی تھی جس کے لیے وہ مقام آیا نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?