By: Faisal Imtiyaz Khan
پردہ تمہارے رخ سے ہٹانا پڑا مجھے
یوں اپنی حسرتوں کو جگانا پڑا مجھے
میں نے تو کھیل کھیل میں توڑا تھا اس کا دل
پھر ساری عمر اس کو منانا پڑا مجھے
جب عشق اک غریب سے مجھ کو ہوا تو پھر
دل کا جو مول تھا وہ گھٹانا پڑا مجھے
اس نے کہا میں جی نہیں پاؤں گی تیرے بن
اس واسطے وہ رشتہ نبھانا پڑا مجھے
فیصلؔ وہ سارے لوگ تھے بہرے اسی لیے
خاموش رہ کے شور مچانا پڑا مجھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?