By: Ahmed Nadeem Qasmi
ناقد نے لغات کھول لی ہے
یوُں قدر ہوُئی مِرے ہُنر کی
بحر و صحرا ہوں کہ سیاّرے ہوں یا فلاک ہوں
ہر ورق پر ایک ہی اسلوُب ہے تحریر کا
جانے، کس کرب سے تپتی ہیں زمینیں اپنی
اب تو سجدوں میں بھی جلتی ہیںجبینیں اپنی
تاریخ بکف ہے ذرّہ ذرّہ
صحرا میں کسے کسے صدا دُوں
یہ نکتہ، ہر حقیقت کی ہے بنیاد
کہ جو موجوُد ہے مبہم نہیں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?