By: NEHAL GILL
خاموشیوں میں اِک شور سُنائی دیتا ہے
تنہاہیوں میں اِک عکس دکھائی دیتا ہے
تری یہ ادا بھی تجھے بے وفا ثابت کرتی ہے
تُو جو چیخ چیخ کے صفائی دیتا ہے
کہاں کی محبت آج کل کے دور میں
وفائوں کا طلبگار بھی بے وفائی دیتا ہے
تاریخ میں درج ہو گا ترا میرا نام
مجھے اپنا کل آج میں دکھائی دیتا ہے
عشق جیسا بھی نہ کوئی ظالم ہو گا
جو محفلوں سے نکال کے تنہائی دیتا ہے
عشق نے عالموں کو سوچ میں ڈھال دیا
ماہر و عالموں کو صاحبِ عشق پڑھائی دیتا ہے
عشق نے کومل پَری کوئی خاص پڑھایا مجھے
پہلا ہی سبق بڑا مشکل دکھائی دیتا ہے
عشق جو کرئے سوالات عاشقوں سے نہال
جواب فقط کوئی ماہرِ سخن ہی دیتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?