By: Arooj Fatima Lucky
وہ شخص کچھ نہیں پھر بھی ہے کام کا
اندھیرے میں چمکے اک ستارہ میرے نام کا
پیاس تو برسوں کی تھی لیکن
میسر ہی تھا دیدار جام کا
گھڑی کی ٹک ٹک سناٹا سنا رہی تھی
ُاس نے بھیجا ہی نہیں خط پیغام کا
اب کہاں ڈھونڈتی ہو تم خوشیوں کو
وہی ہے ُسکوں تیری صبح و شام کا
بے ترتیبی سے تو بہت کچھ کر لیا
لکی ! اب کچھ تو کرو نظام کا
شاید مجھے بھی کبھی ملے صلہ
وفا و محبت سے کچھ انعام کا
خاموش آنکھوں میں تو ساغر تھا
پر ُاس نے پوچھا ہی نہیں کلام کا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?