Bazm e Urdu - The urdu poetry app

رنج کی وہ رمزیں جنہیں ہم گھٹنا سمجھتے ہیں

By: Santosh Gomani

رنج کی وہ رمزیں جنہیں ہم گھٹنا سمجھتے ہیں
حسرتوں کے ملال تو انہیں رچنا سمجھتے ہیں

جو دے گیا کبھی اسے بھی قصوروار ٹھہراؤ
ہر درد کو پھر سے کیوں اپنا سمجھتے ہیں

یوں تو خطائیں خطائی سے ہوتی ہیں مگر
سرکشی کو بھی کہیں اک جرم جتنا سمجھتے ہیں

جن کو پتوں کی سرسراہٹ سے شور لگتا ہے
انہیں گوشوں سے پھر پھولوں کے تمنا رکھتے ہیں

میرے آنکھوں کے خواب ہیں آگے کیلئے
جو گذر گیا پل اُسے سپنا سمجھتے ہیں

اس الہامی میں رہکر بھی جان لیا سنتوش کہ
زندگی کے گذار لوگ زندگی کو کتنا سمجھتے ہیں

 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore