By: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ
میرے وجود سے زیادہ ہیں غم میرے
غم پھر بھی لگتے ہیں کم میرے
لوگ خوش سمجھتے ہیں مجھے مسکراتا دیکھ کر
دیدے اندر سے رہتے ہیں نم میرے
کانٹے کی چھبن کا بھی لوگ لیتے ہیں بدلہ
کسی نے گنے نہیں کبھی زخم میرے
کیا ہوا کہ آج تنہا ہوں میں
کبھی وہ بھی بیٹھے تھے باہم میرے
نہ بہار ہے پاس نہ خزاں کا وجود
وہ ہر جائی چرا لے گیا موسم میرے
اک با اعتبار شخص ہی جب دے گیا دغا
اب کون رکھے گا یہاں بھرم میرے
پھر پر خار راہوں پہ چلنے کی سزا نہ دو
پاؤں میں چھا لے ہیں ابھی نرم میرے
منزل وصل قر یب تھی کہ جواب دے گئے
امتیاز اپنی جیت کو پا نے سے پہلے قدم میرے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?