By: Santosh Gomani
مل گیا فرقتوں کا فساد نہیں ٹوُٹتا
مجھ سے ہی میرا عتاب نہیں ٹوُٹتا
ہو ہجر کی بات تو اور بات ہے مگر
اپنے کردار پیشے تو جلاد نہیں ٹوُٹتا
کہیں تاراجی میں رنجشیں بڑہ گئیں
یہاں تو افلاس سے اعتماد نہیں ٹوُٹتا
یہ آنکھوں کے تیر تو کتراکے بھی گذریں
پر اپنے نشانے سے عقاب نہیں ٹوُٹتا
عشق پیچاں تو کچھ اور طریقے ہیں
حجابوں سے کبھی حجاب نہیں ٹوُٹتا
چلو جنت کے خواب پہ جی لیتے ہیں مگر
اس زندگی کا رہا حساب نہیں ٹوُٹتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?