By: M.ASGHAR MIRPURI
ہماری کشتی کوابھی تک کنارہ نہیں ملا
کتنی دور ہے ساحل کوئی اشارہ نہیں ملا
ہمسفرکی تلاش میں شائد زندگی گزر جائے
ابھی تک کسی سےمقدر کا ستارہ نہیں ملا
اپنےچاہنےوالوںسےایسی بےرخی نہئں کرتے
عید سر پہ آگئی ابھی تک کوئی خط تمہارانہیںملا
ابھی تک تمہارے نعم البدل کی تلاش جاری ہے
تم جیسا سچا و کھرا کوئی دوبارہ نہیں ملا
میری زیست میں لوگ آتے رہےجاتے رہے
تمہاری طرح کسی سےمزاج ہمارانہیں ملا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?