By: Zeeshan lashari
اس کی شوخی میں سادگی بھی تھی
اور اداؤں میں دلکشی بھی تھی
اس کے آنے سے گھر منور تھا
لوگ کہتے ہیں چاندنی بھی تھی
دل یہ کہتا ہے مجھ سے رو رو کر
وہ جو پہلی تھی آخری بھی تھی
داد تو دو کہ ہم کو ظالم سے
واسطہ تھا ہی دل لگی بھی تھی
دل نے اس بار آہ کیوں نہ کی
آنکھ ان سے مری لڑی بھی تھی
وہ ملاقات آخری ہائے
ہنستے ہنستے وہ رو پڑی بھی تھی
ہر ادا اس کی یاد ہے ہم کو
وہ جو سادہ تھی چنچلی بھی تھی
ہم نے ڈر ڈر کے کہہ دیا آخر
بات مشکل تھی لازمی بھی تھی
وہ جسے شعر سے شغف نہ تھا
ایک شاعر کی شاعری بھی تھی
اب تو گویا کہ مر گیا ہوں میں
ساتھ وہ تھی تو زندگی بھی تھی
آج بلبل جسے تو روندے ہے
یہ جو خس ہے کبھی کلی بھی تھی
ضعف شمع پہ طنز کرتے ہو
شام سے تا سحر جلی بھی تھی
وہ بچھڑنے کی بات پر مجھ سے
شانؔ کئی بار تو لڑی بھی تھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?