Bazm e Urdu - The urdu poetry app

جس طرف دیکھیے بازار اداسی کا ہے

By: انعام عازمی

جس طرف دیکھیے بازار اداسی کا ہے
شہر میں کون خریدار اداسی کا ہے

اب تو آنکھوں میں بھی آنسو نہیں آتے میرے
یہ الگ روپ مرے یار اداسی کا ہے

روح بیچاری پریشاں ہے کہاں جائے اب
اس قدر جسم پہ اب بار اداسی کا ہے

اپنے ہونے کا گماں تک نہیں ہوتا مجھ کو
جانے یہ کون سا معیار اداسی کا ہے

اب یہ احساس ہمیشہ مجھے ہوتا ہے دوست
مجھ میں اک شخص طلب گار اداسی کا ہے

آئنہ دیکھ کے معلوم ہوا ہے مجھ کو
زخم چہرے پہ بھی اس بار اداسی کا ہے

یہ اداسی مجھے تنہا نہیں رہنے دیتی
ہاں ترے بعد یہ اپکار اداسی کا ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore