By: Huma Jafar
ایک تیری ہی خاطر جھک جاتا ہوں میں
چھاؤں سے لڑ کے دھوپ میں کھڑا ہو جاتا ہوں میں
یہ لازم ہے کہ ہنس دوں جو ملیں اجالوں میں
کبھی ملنا اندھیروں میں بہت روتا ہوں میں
چپ دلیل نہیں کہ مسئلے موجود نہیں
بات یہ ہے کہ بیاں مسئلے نہیں کرتا ہوں میں
میں بہت نازک بہت نادان سا ہوں
کھونے سے بھی اور تجھے پانے سے بھی ڈرتا ہوں میں
چاہتا تو بہت ہوں کہ دم توڑ دوں اب
اس کے بھی قابل نہیں کہ روز ہی مرتا ہوں میں
ہوتی تھیں کبھی کبھی خوشیاں بھی محسوس
کہ اب تو صرف ہونٹوں سے ہی ہنستا ہوں میں
مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ پہلے سے ہی بکھرا ہوں
اب گِر جاتا ہوں یا اگر ٹوٹ جاتا ہوں میں
وقت کا سورج تو پہلے ہی ڈھل چکا تھا
اب سہارے امید کے اندھیروں میں کھڑا رہتا ہوں میں
کچھ حالات بہت مہنگے تھے کہ ان کی قیمت کو،
آج بھی دل کے خزانے سے بھرتا ہوں میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?