By: Bushra Babar
یہ رتبہ تو میرے نبی کا ہے
جو بلایا گیا انہیں عرش پر
تھا سفر زمین سے عرش پر
اور براق آئی تھی فرش پر
نبی پہنچے وہاں عرش پر
تھا بستر گرم یہاں فرش پر
پہنچے وہ سدرہ تک عرش پر
یہاں کنڈی ہلتی رہی فرش پر
کیا رونقیں تھیں عرش پر
سب تھم گیا تھا فرش پر
سب خوش تھے وہاں عرش پر
نہ تھی زندگی یہاں فرش پر
سب کچھ سجا تھا عرش پر
ویرانی تھی چھای فرش پر
تھاوقت ِخاص وہاں عرش پر
یہاں وقت رکا تھا فرش پر
تھی ملاقات یار سے عرش پر
کوئی جانتا نہ تھا فرش پر
وہاں نماز قائم تھی عرش پر
اور لائے تھے تحفہ فرش پر
تیرا ذکر ہوا وہاں عرش پر
سب بے خبر تھے فرش پر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?