Bazm e Urdu - The urdu poetry app

دریا کے پاس آ کے بھی شدت کی پیاس ہے

By: dr.zahid Sheik

پھرتا ہے مارا مارا وہ ہر پل اداس ہے
اک شخص سر سے پاؤں تلک “ دیوداس “ ہے

ہر سو چمن میں جشن بہاراں ہے دیکھیے
یہ پھول اس نشاط میں بھی محو یاس ہے

اے دوست ! اپنے سائے کو بھی ڈھونڈتا ہوں میں
آ جا کے تیری یاد ہی تو میرے پاس ہے

صحرا سے بھاگ آیا ہوں تشنہ لبی لیے
دریا کے پاس آ کے بھی شدت کی پیاس ہے

تجدید دوستی کے لیے تو نہ آئے گا
پھر بھی ہے انتظار مجھے تیری آس ہے

رنگیں بہار چھوڑ کے پہنچا ہوں اس جگہ
سارے شجر اداس ہیں اور سوکھی گھاس ہے

خانہ بدوش ! زیست تری ہے کڑی سزا
غم کھانا ، آنسو پینا و غم ہی لباس ہے

زاہد قلندری کے بھی آداب سیکھ لے
اسلام سے کہاں تو ابھی روشناس ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore