By: Kaiser Mukhtar
اس آسماں سے کہہ دو نہ برسائے آتش
ہے دل میں بہت پیاس نہ بھڑکائے آتش
جذبہ دل کو بہت ہے سنبھالا ہم نے
یہ حسیں رُت نہ کہیں اس کو لگائے آتش
ابر آفاق سے ٹپکا تو شعلہ بھڑکا
دیکھ آگئی برسات میں ادائے آتش
بھڑک اٹھے تو پھر بجھنے ہی نہ پائے گی
نہ دے آفاق تو مجھ کو سزائے آتش
ابر برسا تو پھر روک نہ پایا کوئی
کھو گیا دل تو ہوئے ہم بھی فدائے آتش
جلن سینے میں جو اٹھےتو بجھ پائے کیونکر
پی کے مے خانہ د یوانہ بجھائے آتش
آتش عشق پہ کب زور چلا ہے قیصر
دل میں بھڑکے تو پھر بجھنے نہ پائے آتش
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?