By: آنکھیں
طب بھی ہیں کبھی آنکھیں قاتل بھی ہیں، شافی ہیں
مرہم بھی ہیں زخموں کے، نمکین بھی کافی ہیں
حوروں سے نہیں مطلب عینا کی نگاہوں سے
جو دہر میں دیکھی ہوں جنت میں نہ کافی ہیں
ہوتا ہے گماں مجھ کو دوزخ تو یہاں ہی ہے
جنت میں ملی چیزیں دکھوں کی تلافی ہیں
اور قاقلہ حاصل ہو جنت میں سوا ان کے
کیوں حرصِ قصر بھی ہو باغات اضافی ہیں
جائز ہے فلکؔ تم پر پینے کا شبہ ہونا
راتوں کی ملاقاتیں بادہ کے مکافی ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?