Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ہر ایک چیز میں جیسے نشان ہوتی ہے

By: وشمہ خان وشمہ

ہر ایک چیز میں جیسے نشان ہوتی ہے
ہر ایک پھول پہ مجھ کو گمان ہوتی ہے

کروں تو کیسے کروں امتحاں کی تیاری
کتاب ہاتھ میں ہے نہ ہی دھیان ہوتی ہے

تری جھلک کے لیے کھڑکیوں کو تکتی ہوں
ملی ہے جب سے خبر یہ مکان ہوتی ہے

ترے سوا مری نظروں میں کوئی جچتا نہیں
جو د یار دل میں بسا ہے وہ جان ہوتی ہے

ہے میرا دل جو محبت میں اس قدر گھائل
قصور اس میں تو چاہے نہ مان ہوتی ہے

میں کچھ بھی سوچوں مگر تجھ کو بھولتی ہی نہیں
کہ میری سوچوں کا سارا جہان ہوتی ہے

مرے خلوص و وفا کو پرکھ لیا تو نے
صلہ بھی دیتا ہے اب امتحان ہوتی ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore