By: Ahsan Mirza
(ملکی حالات اور خصوصا کراچی کے حالات انتہائی نازک ہیں۔ دعا کیجئے کہ اللہ ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے اور ہم پر اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔)
پارا پارا کردیئے تہذیبِ انساں کے اصول
شہر میں چلنے لگے جنگل کے حیواں کے اصول
بھول بیٹھے کیا سبھی اسلام و قرآں کے اصول؟
ہر جگہ اب راج کرتے ہیں تو شیطاں کے اصول
تاجِ چنگیزی سجائے چپ کھڑے ہیں رہنما
جام و مینا کے نشے میں دھت پڑے ہیں رہنما
اب نہ ہمت ہے کہ رکھو سوچ اپنی بے زباں
اب تو بڑھتے ہیں گھروں میں نالہ و آہ و فغاں
کب تلک ہاتھوں میں لیکر یوں پھروں گا اپنی جاں
شعلہ بھڑکا ہے جسم میں اب تو لے تو امتحاں
نالہءِ بے باک میرا عرش تک اب جائے گا
میں بھی دیکھوں تو کہاں تک فرش پہ بچ پائے گا
کون ہوگا صدرِ امت، کون ملت کا وزیر؟
کردیا اس سوچ نے ملت کو دنیا میں فقیر
سندھی، پنجابی، مہاجر میں بٹا اپنا خمیر
روند ڈالا ہے تفرقوں نے ہی ملت کا ضمیر
وحدتِ ملت جو ہو تو کس میں دم تڑپائے گا؟
دیکھ کر عزمِ جلالی خود بہ خود مرجائے گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?