Bazm e Urdu - The urdu poetry app

طیبہ کا سفر

By: Dr. Muhammed Husain Mushahid Razvi

طیبہ کا سفر شکر ہے در پیش ہوا ہے
خوشیوں کا مسرت کا کنول دل میں کھلا ہے
بے تابیِ دل آج سکوں پائے گی میری
ہے اُن کا کرم اِذنِ سفر مجھ کو مِلا ہے
مٹ جائے گی اک پل میں سیاہی مرے دل کی
جاتا ہوں جہا ں مرکزِ انوار و ضیا ہے
بے نور نگاہوں کو بھی انوار ملے گا
طیبہ ہے کہ اک مرکزِ انوار وضیا ہے
دیکھوں گا بہ صد ناز وادب جالی سنہری
صدقے ، مرے آقا کے کرم مجھ پہ کیا ہے
اب روضۂ جنت میں مری ہوں گی نمازیں
صد شکر کہ مجھ پر درِ جنت بھی کھلا ہے
جاؤں گا بقیع میں تورہے گی یہی حسرت
پیوندِ زمیں مَیں جہاں ، ہوجاؤں یہ جا ہے
پائیں گے اماں جتنے بھی غم گیں ہیں دُکھی ہیں
لاریب! ہر اک دُکھ کی دواخاکِ شفا ہے
پلکوں سے خوشا چوموں گا طیبہ کی زمیں مَیں
قدموں سے بھی چلنا تو وہاں ایک خطا ہے
ہر سال مدینے میں بلانا ہمیں آقا
یوں آپ کے الطاف سے یہ دور بھی کیا ہے
مَیں سانس بھی لوں تیز تو یہ بے ادبی ہو
رہنا ہے خبردار! کہ شمشیر کی جا ہے
محروم تو اغیار بھی جس در سے نہیں ہیں
قسمت سے مُشاہدؔ بھی اُسی در کا گداہے

( فضل ربی جل جلا لہٗ اور عطاے سرکار ﷺسے زیارتِ روضۃ الرسول ﷺاورسفرِ عمرہ کی سعادت پر ایک نعت شریف)


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore