By: محمد ہارون مغل
اِک بات سُنو ذرا غَور کرو ہم بات پرانی چھیڑیں گے
اُن خوشیوں بھری پیاری سی وہ رات سہانی چھیڑیں گے
اُن پیاروں کی، اُن اپنوں کی، تیری ذات کی اور رشتوں کی
سب مل کے بیٹھا کرتے تھے وہی رام کہانی چھیڑیں گے
اک پل کی وہی دوریاں ہم یاد اب بھی کرتے ہیں
کیا خوبصورت دن تھے وہ ہم واپس ان کو سمیٹیں گے
ہر شخص محبت کرتا تھا اپنوں کی وہ عزت کرتا تھا
اب بھول گئے سب رشتوں کو ہم کیسے واپس موڑیں گے
اک جشن کا سا سماں ہوتا جب ساتھ ہوتے سب رشتے
قدرت کے بنائے رشتوں کو کیسے یہ انساں توڑیں گے
رشتے تو رشتے ہوتے ہیں سو سال بعد بھی اپنے ہیں
چلو عہد کریں سب مل کے ہم، کہ پھر سے رشتے جوڑیں گے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?